ملیشیا میں مسلم جوڑے کی شادی کی تقریب اچانک سوگ میں بدل گئی ۔تقریب نکاح سے کچھ منٹ پہلے دلہے کو ایک فون آیا اور ماحول بدل گیا۔

شادی ہر جوڑے کا خواب ہوتا ہے، ایک ایسا پُر مسرت موقع جہاں خاندان اور دوست احباب جشن منانے کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔ یہ دن بھلائے نہ جانے والے لمحات سے بھرپور ہوتا ہے، لیکن کبھی کبھی قسمت ایک ایسا ظالمانہ موڑ لیتی ہے کہ خوشی کا دن ماتم میں بدل جاتا ہے۔ بالکل ایسا ہی ایک مسلمان جوڑے کے ساتھ ملائیشیا میں ہوا، جب ان کی شادی کے دن ایک دل دہلا دینے والی فون کال نے پورے جشن کو سوگ میں تبدیل کر دیا۔

ملائیشیا میں ایک مسلمان جوڑے کی شادی کی تیاریاں زور و شور سے جاری تھیں۔ ہر چیز ٹھیک چل رہی تھی، نکاح کی تقریب بس شروع ہی ہونے والی تھی اور جوڑا شادی کی تصاویر بنوا رہا تھا۔ عین اسی لمحے دلہا کے فون پر ایک ایسی خبر آئی جس نے سب کچھ بدل دیا۔

بعد میں دلہن نے اس المناک لمحے کی تفصیلات سوشل میڈیا پر شیئر کیں۔ یہ فون کال دلہا کو یہ بتانے کے لیے تھی کہ ان کے والد کا انتقال ہو گیا ہے۔ خبر سنتے ہی دلہا کا چہرہ فق ہو گیا اور وہ غم سے نڈھال ہو کر بیٹھ گیا۔ خوشیوں بھرا ماحول فوراً سوگوار ہو گیا۔

تقریب میں موجود فوٹوگرافی ٹیم کے ایک رکن نے اس دل دہلا دینے والے لمحے کا ایک ویڈیو بنایا اور اسے سوشل میڈیا پر شیئر کر دیا۔ یہ ویڈیو جو بعد میں وائرل ہو گیا، اس میں دلہا کے اہل خانہ کو روتے اور گہرے دکھ کی حالت میں دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ لکھا گیا تھا، “پیدائش اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ اللہ دلہا کے والد کو جنت میں جگہ عطا فرمائے۔”

دلہن نے بعد میں ایک کمنٹ میں بتایا کہ شادی سے صرف دو دن پہلے ہی دلہا کے والد کو پھیپھڑوں کے انفیکشن کی وجہ سے ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ان کی شدید خواہش تھی کہ وہ اپنے بیٹے کی شادی میں شریک ہوں، اس لیے انہیں ہسپتال سے گھر ڈسچارج کر دیا گیا تھا۔ کسی کو نہیں معلوم تھا کہ یہ ان کی آخری خواہش ثابت ہوگی۔

ابتدائی طور پر یہ خیال کیا گیا کہ ان کی موت پھیپھڑوں کے انفیکشن کی وجہ سے ہوئی، لیکن بعد میں یہ تصدیق ہوئی کہ ان کا انتقال دل کا دورہ پڑنے سے ہوا۔ دلہن نے بتایا، “ہمیں یہ خبر اس وقت ملی جب ہم شادی کی تصاویر بنوا رہے تھے۔ اچانک فون بجا اور سب ایک دوسرے کو خاموشی سے دیکھنے لگے۔ میرے شوہر، جو کھڑے تھے، وہ بیٹھ گئے۔”

ALSO READ:عظمیٰ بخاری کا دعویٰ: پی ٹی آئی کے جلسے میں 15 سے 20 لاکھ افراد کی موجودگی کا دعویٰ

اس واقعے کے بعد دلہا اور دلہن فوری طور پر جوہر بہرو روانہ ہوئے تاکہ وہ دلہا کے والد کے جنازے میں شرکت کر سکیں، اور بعد میں پیراک واپس آئے۔ اس دل سوز واقعے نے ہر دیکھنے والے کو انتہائی غمگین کر دیا۔ سوشل میڈیا پر بہت سے لوگوں نے جوڑے سے تعزیت کا اظہار کیا اور مرحوم کے لیے دعا کی۔

یہ واقعہ ہمیں زندگی کی غیر یقینی صورتحال کی یاد دلاتا ہے۔ خوشی اور غم کے یہ لمحات ہمیں ہر حال میں اللہ کی رضا پر راضی رہنا سکھاتے ہیں۔

یہ واقعہ کہاں پیش آیا؟ یہ افسوسناک واقعہ ملائیشیا میں پیش آیا۔ . 1

2. دلہا کے والد کی موت کی وجہ کیا تھی؟ ابتدائی طور پر پھیپھڑوں کے انفیکشن کا شبہ تھا، لیکن بعد میں یہ معلوم ہوا کہ ان کا انتقال دل کا دورہ پڑنے سے ہوا۔

یہ کہانی عام کیسے ہوئی؟ شادی کی تقریب میں موجود ایک فوٹوگرافر نے اس لمحے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کیا .3. جس کے بعد وائرل ویڈیو کے پیچھے کی کہانی منظر عام پر آئی۔

Leave a Comment