حیرت انگیز انکشاف! کیا آپ جانتے ہیں کہ پاکستان کے وزیر اعظم کی تنخواہ کتنی ہے؟

کیا آپ جانتے ہیں کہ پاکستان کے وزیر اعظم کی تنخواہ کتنی ہے؟

کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ پاکستان میں سب سے بااختیار شخصیت، یعنی وزیر اعظم، کو کتنی تنخواہ ملتی ہے؟
کیا ان کی تنخواہ دوسرے سینئر سرکاری عہدیداروں سے زیادہ ہوتی ہے؟ آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔ حالیہ رپورٹوں نے کچھ دلچسپ حقائق سامنے لائے ہیں جنہوں نے اس موضوع پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔

وزیر اعظم کی تنخواہ: حقائق اور غلط فہمیاں
پاکستان کے پارلیمانی نظام میں وزیر اعظم کا عہدہ سب سے اہم اور طاقتور سمجھا جاتا ہے۔ لیکن سینیٹ میں پیش کی گئی کابینہ ڈویژن کی ایک رپورٹ نے ایک چشم کشا حقیقت کو ظاہر کیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق، وزیر اعظم کی مجموعی تنخواہ اور مراعات دیگر اعلیٰ عہدیداروں، جیسے کہ چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کے مقابلے میں بہت کم ہیں۔

چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی: ان کی ماہانہ تنخواہ تقریباً 13 لاکھ روپے ہے۔

رکنِ پارلیمنٹ: حالیہ اضافے کے بعد ان کی ماہانہ تنخواہ 5 لاکھ 19 ہزار روپے ہے۔

پاکستان کے وزیر اعظم: ان کی بنیادی تنخواہ صرف 1 لاکھ 7 ہزار 280 روپے ہے، جو الاؤنسز کے ساتھ ملا کر تقریباً 2 لاکھ روپے بنتی ہے۔

یہ اعداد و شمار واضح طور پر دکھاتے ہیں کہ ملک کا سب سے بڑا عہدہ رکھنے والے شخص کو مالی فوائد دیگر سینئر عہدیداروں کی نسبت کم ملتے ہیں۔

Also Read:ترکیہ: تاریخی آیا صوفیہ مسجد میں آگ لگانے کی ناکام کوشش

ریٹائرمنٹ کے بعد وزیر اعظم کے لیے کیا ہے؟
ایک اور اہم انکشاف یہ ہے کہ وزیر اعظم کو مدت ملازمت ختم ہونے کے بعد نہ تو پنشن دی جاتی ہے اور نہ ہی کوئی مالی فائدہ یا ٹیکس میں چھوٹ ملتی ہے۔ یہ حقیقت بھی اس عہدے کی مالی نوعیت پر سوال اٹھاتی ہے۔ تاہم، ایک بات جو یقینی ہے وہ یہ ہے کہ انہیں تاحیات سیکیورٹی فراہم کی جاتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ان کی حفاظت ہمیشہ برقرار رہتی ہے۔

Leave a Comment